Hazrat Farakh Shah Kabuli Aur Imam Rafi Ud Deen Ki Halat

حضرت فرخ شاہ کابلیؒ کے حالات

آپ حضرت فرید الدین مسعود گنج شکرؒ کے بھی جد اعلی ہیں۔ یعنی فرید الدین بن شیخ جمال الدین سلیمان بن قاضی شعیب بن محمد احمد بن محمد یوسف بن شیخ محمد بن فرخ شاہ ، آپ اعاظم وزرائے سلاطین کابل سے تھے۔ مسلمان حکمرانوں میں آپ پہلے شخص ہیں جنہوں نے ہندوستان پر حملہ کیا ہے۔ اس کے بعد آپ نے ممالک ایران، توران، بدخشاں اور خراساں کو مسخر کیا۔ تخت گاہ کابل میں افغانوں اور مغلوں میں زمین داری تقسیم کی اور مستحکم حدود قائم کئے۔ جو اب ۱۳۳۱ھ تک حسب برقرار ہیں، آخر العمر آپ نے امارات ترک فرما کر ایک درہ میں جو شہر کابل سے تھوڑے فاصلہ پر تھا، عزلت اختیار فرمائی، اب وہ درہ فرخ شاہ کے نام سے مشہور ہے۔
شیخ یوسف اپنے والد بزرگوار حضرت فرخ شاہ کابلی کے بعد جانشین ہوئے او رآخر عمر میں انہوں نے بھی سب جاہ و جلال دنیاوی ترک کردیا اور گوشہ نشین ہوگئے تھے۔

احمد بن یوسف بن فرخ شاہ نے علاوہ تعلیم خاندانی حضرت شیخ الشیوخ شہاب الدین شہروردیؒ سے بھی خلافت پائی ان کے بعد ان کے فرزند شیخ شعیب خلیفہ و جانشین ہوئے، ان کے بعد ان کے فرزند شیخ عبد اللہ جانشین ہوئے، اور انہوں نے حضرت بہائو الدین زکریاؒ سے بھی خلافت پائی۔ بعدہ خلافت خاندانی تلاش سہروردیہ یکے بعد دیگرے خاندان ہی میں منتقل ہوتی رہی حتی کہ حضرت امام رفیع الدینؒ خلیفہ ہوئے۔

امام رفیع الدینؒ کے حالات

آپ جامع علوم ظاہر و باطن تھے۔ اپنے والد ماجد کے خلیفہ اتم ہوئے بعدہ بہت سے مشائخ کبار سے استفادہ کیا، جن کی تعداد قریب (۴۰۰) کے کتب تواریخ میں درج ہے۔ بالآخر آپ بمقام ان علاقہ ملتان میں سید جلال الدین بخاری مخدوم جہانیاںؒ کے خلیفہ اکمل ہوئے اور بلحاظ تقدس مخدوم صاحب نے آپ ہی کو اپنا امام نماز مقرر فرمایا۔

ایک روز کا واقعہ ہے کہ آپ کے ایک صاحب زادے صاحب کسی بلندی پر کچھ گا رہے تھے، راہ سے کوئی عورت جارہی تھی، آواز سن کر مثاثر ہوئی اور گر گئی، اس کا پائوں ٹوٹ گیا، جب آپ کو معلوم ہوا تو آپ نے فرمایا کہ لڑکے کی گردن کیوں نہیں ٹوٹی، فوراً ہی لڑکا اوپر سے زمین پر گر پڑا اور گردن ٹوٹ کر انتقال کر گیا۔
(جواہر مجددیہ، تذکرہ امام ربانی مجدد الف ثانی قدس سرہ، حضرت خواجہ احمد حسین خان نقشبندی مجددی امروہی ثم حیدرآبادی، ۲۸/ رجب المرجب ۱۴۳۲ھ مطابق یکم جولائی ۲۰۱۱ء بروز جمعہ، زوم پرنٹنگ پریس، مغلپورہ حیدرآباد)

Previous Post Next Post