اسلام میں عورت کی عزت و تکریم: Islam me Aurat Ki Izzat Wa Takreem

 اسلام میں عورت کی عزت و تکریم:

اسلام نے عورت کو ناپسندیدہ اور قابل اہانت قطعاً خیال نہیں کیا‘ جیسا کہ جاہلیت میں تھا۔ بلکہ اسلام نے عورت کو مرد کا شریک ٹھہرایا۔ جو حقوق مرد کو دیئے اس کے مساوی عورت کو بھی حقوق عطا کیے۔ اس کے ساتھ ساتھ اس کی فطرت اور خلقت کے مطابق اس پر کچھ ذمہ داریاں بھی ڈالیں۔

اسلام نے عورت کو پستی کی آخری حد سے اٹھا کر بلندی کی اس وسعت تک جا پہنچایا کہ اقوام عالم ڈنگ رہ گئیں۔ اسے ہر قسم کے حقوق و مراعات سے نوازا۔ حضرت عبد اللہ بن عمرؓ  فرماتے ہیں:

کنا نتقی الکلام والانبساط الی نسائنا علی عھد النبی صلی اللہ علیہ وسلم ھیبۃ ان ینزل فینا شئی فلما توفی النبی صلی اللہ علیہ وسلم تکلمنا وانبسطنا۔

(بخاری کتاب النکاح‘ باب الرضاۃ بالنساء‘ ابن ماجہ باب ذکر وفاتہ و دفنہ صلی اللہ علیہ وسلم)

’’حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ہم اپنی خواتین سے گفتگو کرتے اور بے تکلفی برتتے ہوئے ڈرتے تھے کہ کہیں ہمارے متعلق کوئی حکم خداوندی ہی نازل نہ ہوجائے۔ چنانچہ جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوگئی تو ہم بے تکلفی برتتے ہوئے ان سے گفتگو کرنے لگے‘‘۔

Previous Post Next Post