خواتین اپنی نگاہیں پست رکھیں: Khawateen Apni Nigahhen Past Rakhen

 خواتین اپنی نگاہیں پست رکھیں:

قرآن کریم میں اللہ پاک نے خواتین کو بھی اپنی نگاہیں پست رکھنے کا حکم دیا ہے۔ بعض خواتین یہ سمجھتی ہیں کہ مردوں کو تو نگاہیں پست رکھنے کا حکم دیا ہے کہ وہ عورتوں کو نہ دیکھیں لیکن عورتوں کے حق میں 

ایسی بات نہیں۔

تو گزارش یہ ہے کہ آپ اگلی آیت کا مطالعہ بھی کریں‘ وہاں واضح طور پر یہ حکم موجود ہے:

{وَقُلْ لِّلْمُؤْمِنَاتِ یَغْضُضْنَ مِنْ اَبْصَارِھِنَّ وَیَحْفَظْنَ فُرُوْجَھُنَّ}

’’اور ایمان والیوں سے کہہ دو کہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی عصمت کی حفاظت کریں ‘‘

عورتیں تو محل زینت ہیں‘ انہیں دیکھ کر مردوں میں تو ہیجان پیدا ہوگا‘ لہٰذا شریعت نے مردوں کو نگاہیں پست رکھنے کا حکم دیا ہے بالکل بجا حکم ہے۔ لیکن بھلا خواتین کو یہ حکم کیسا؟

ایک حدیث ہے:

النساء شقائق الرجال

جب مردوں میں ہیجان پیدا ہوسکتا ہے تو عورتوں میں بھی اس کی گنجائش موجود ہے۔ شریعت اسلامیہ خالق کائنات کی وضع کردہ ہے۔ خالق کو اپنی مخلوقات کا زیادہ علم ہے۔ جب خالق یہ حکم دے رہاہے تو اس کا حکم مصلحت سے خالی نہیں ہوسکتا۔

آج کی خاتون مغرب زدہ معاشرے کے اثرات سے متاثر ہوکر کئی اشکالات کرتی ہے اور یہ نہیں دیکھتی کہ دور نبوی کے پاکیزہ معاشرے میں خواتین نے اس کلمہ الٰہی پر کس طرح عمل کیا تھا۔

حضرت عائشہ ؓ  فرماتی ہیں کہ جب حجاب کا حکم نازل ہوا  تو صحابہ نے اپنے گھروں میں جاکر خواتین کو یہ حکم سنایا تو خواتین نے لمحہ بھربھی دیر نہ کی‘ کسی نے کمر پٹہ کھول کر سر پر باندھ لیا اور کسی نے کوئی کپڑا اٹھایا اور سر پر رکھ لیا۔ اگلے دن جب خواتین مسجد میں نماز کے لیے حاضر ہوئیں تو سب باپردہ تھیں۔ (تفسیر ابن کثیر)

Previous Post Next Post