کیا آنکھیں چہرے کا حصہ نہیں؟ Kya Aankheen Chehre Ka Hissa Nahi?

 کیا آنکھیں چہرے کا حصہ نہیں؟

چند سال پیچھے چلے جائیں تو اسی معاشرے میں خواتین کا نقاب آج سے یکسر تبدیل دکھا ئی دے گا۔ رفتہ رفتہ اس میں پیش رفت ہونے لگی۔ معمولی آنکھیں نقاب سے باہر آنے لگیں‘ پھر نقاب نیچے کی جانب سرکنا شروع ہوگیا۔ پھر ذرا اوپر کی طرف ہٹنے لگا کہ بسااوقات ناک بھی نمودار ہونے لگی۔ پیشانی نے اپنے آپ کو ظاہر کرکے کچھ بالوں کو بھی نمود و نمائش کی اجاز ت دے دی۔

خواتین سستی کرتی گئیں اور بات بڑھتی گئی۔

میں آپ سے صرف ایک بات پوچھوں گا کہ جب آپ آنکھیں ظاہر کردیتی ہیں تو کیا آپ کے مکمل وجود کا حسن صرف آپ کی آنکھوں میں نہیں آجاتا ہے؟

کیا یہ ہیجان کے لیے کافی نہیں ہوتیں؟

یقینا آپ کا جواب ’’ہاں‘‘ میں ہوگا تو پھر دیر کیسی! 

جہاں آپ نے 5 فٹ کا وجود ڈھانپا یہ ایک انچ ڈھانپنے میں دیرکیسی؟

Previous Post Next Post