خانقاهِ اجمیر شریف کا مجاور و مفتی
#کامران چشتی ابن سرور چشتی صحابی کی تعریف یوں کرتا ہے:
"جو صحابی حالت ایمان میں نبی کریم صلی الله علیه واله وسلم کو دیکھے اسی حالت پر مرے اور جملہ تعلیمات نبوی پر زندگی بھر عمل پیرا رہے وه صحابی ہے"
#کامران چشتی کے اس جملے پر غور کیجیے
" جو جملہ تعلیمات نبوی پر زندگی بھر عمل پیرا رہے وه صحابی ہے"
مطلب جو ایک مرتبہ بھی کسی شرعی حکم کی خلاف ورزی کرے وه صحابی نہیں. دوسرے لفظوں میں کسی شرعی حکم کی ایک مرتبہ بھی خلاف ورزی ہوئی تو ایمان اور صحبت نبوی بھی اس کی صحابیت کو بچا نہ سکی گی. یہ اہل تشیع کا مذہب ہے. اور صحبت نبوی کی تاثیر کا انکار نجدیت.
جب کسی شرعی حکم کی خلاف ورزی سے صحابی کی صحابیت نہ بچے تو کسی مسلمان کے گناہگار ہونے سے وه بچاره تو اسلام سے گیا.
بقول حضرت اقبال:
میراث میں آئی ہے انہیں مسندِ ارشاد
زاغوں کے تصرف میں ہیں عقابوں کے نشیمن
دل سوخته
Post a Comment