موجودہ دور میں پیری مریدی ایک نفع بخش تجارت بن گیا ہے اور اسی لیے جب پیر صاحب کو تجارت میں خسارہ ہونے لگتا ہے یا نقصان ہونے لگتا ہے تب کبھی بیعت منسوخ کر دیتے ہیں اور کبھی خلافت کی منسوخی کا اعلان کر دیتے ہیں ! ایک مرتبہ کسی نے کسی پیر صاحب سے پوچھا کہ قبلہ حضور! آپ اپنے اہل و عیال کی کفالت کیسے کرتے ہیں اور آپ کی روزی روٹی کیسے چلتی ہے اور عالیشان بلڈنگ اور چار پہیہ گاڑی،اور بچوں کا انگلش میڈیم کے اسکولوں میں زیر تعلیم وغیرہ اخراجات کہاں سے پورے ہوتے ہیں حالانکہ آپ اکثر دعوتی و تبلیغی دورے پر رہتے ہیں ؟ تو پیر صاحب نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ کچھ نہیں بس پیری مریدی ہے !
ہندوستان میں کتنے فسادات ہوئے، بہت سے بے قصور مسلمانوں کو جھوٹے مقدمے میں پھنسایا گیا اور بہت سی غریب لڑکیاں غربت کی وجہ سے گھروں میں بیٹھی ہوئی ہیں لیکن آج تک کوئی پیر سامنے نہیں آیا ! اپنا کوئی معاملہ ہو تو پبلک بھی اکٹھا کر لیں گے اور صدر جمہوریہ، وزیر اعظم، وزیر اعلی اور متعلقہ وزیر و حکام سے مل لیں گے اور عوام بھی ساتھ رہے گی لیکن جب ان کے مریدوں کی بات آتی ہے تو صرف دعا کرتے ہیں اور بہت سے پیر بیان دینے سے بھی کتراتے ہیں اور اب پیری مریدی کو موروثی بیان لیا گیا ہے اگر کوئی صاحب پیر بن گئے تو ان کے سب صاحبزادے پیٹ ہی سے پیر بن کر دنیا میں آتے ہیں انہیں علم و تربیت کی ضرورت نہیں ہے پیر صاحب ایک دو مرتبہ اپنے مریدوں میں گھما دیتے ہیں بس وہ بھی پیر بن جاتے ہیں! آپ پروفیشنل پیروں کے گھر تشریف لے جائیں تو اکثر چیزیں مغربی تہذیب کی عکاسی کریں گی اور سنت کے مطابق بہت ہی کم چیزیں ہونگی اور اب تو جب پیر صاحب رو رو کر دعا مانگتے ہیں تو اس میں بھی مکاری و عیاری کی بو آنے لگی ہے ! کچھ لوگ تشہیر کے ذریعے پیر مغاں بنے ہوئے ہیں اور کچھ لوگ اپنی خانقاہوں میں بڑے بڑے علماء کو بلا کر مریدین پر رعب و دبدبہ ڈالے رہتے ہیں! اب عوام کو چاہیے کہ اندھی عقیدت سے باہر نکل کر حقیقت کی دنیا میں آئیں ! پیر صاحب کے باپ دادا کیسے تھے ؟ اس کو نہ دیکھیں بلکہ جس سے مرید ہونا ہے وہ کیسے ہیں؟ شریعت پر عامل ہیں کہ نہیں؟ ان کی چکاچوندھ پر فریب دنیا سے ہر گز متاثر نہ ہوں بلکہ عامل شریعت پیر کو دیکھیں ۔گستاخی معاف
✍محمد عباس الازہری
Post a Comment