حمد
شادماں مجھ کو بھی کردے یاالہ العالمین
میرے دامن کو بھی بھردے یا الہ العالمین
دائرے غم کے چھٹیں، خوشیوں کی پاؤں روشنی
ظلمت شب کی سحر دے یاالہ العالمین
گم رہی سے دور رکھ قرآن صادق پر چلا
مجھ کو خود اپنی خبر دے یاالہ العالمین
خالی داماں ہے مرا پر کر مرداوں سے اسے
اس شجر کو بھی ثمر دے یاالہ العالمین
جستجو روز ازل سے اس کی سرکو ہے مرے
مصطفی کا سنگ در دے یاالہ العالمین
سیرت حسنی کی تاکہ کر سکوں تقلید میں
سوکھے ٹکڑوں پر گزر دے یاالہ العالمین
تیرا جلوہ دیکھنے کا جس کو مل جائے شعور
ایسی میکشؔ کو نظر دے یاالہ العالمین
میکشؔ اجمیری
Post a Comment