اربابِ ادب کولکتا کے زیر اہتمام

اربابِ ادب کولکتا کے زیر اہتمام

’’خوشبو کے حوالے‘‘کا شاندار جشنِ اجراء

خوشبو پسند شاعر بدر محمدی کے خوشبو رنگ شعری مجموعہ ’’خوشبو کے حوالے‘‘ کا اجراء گزشتہ ۲۰۱۸ء کی شام بھارتیہ پریشد کلکتہ کے وسیع ہال میں جناب ف۔س۔اعجاز کے ہاتھوں ہوا۔تنظیم اربابِ ادب کے زیر اہتمام منعقد اس بزم کی صدارت نامور شاعر و ادیب جناب قیصر شمیم نے فرمائی۔انھوں نے اپنے صدارتی خطبے میں 
’’خوشبو کے حوالے‘‘ کو وزنی شعری مجموعہ اور بدر محمدی کی شاعری کو زندہ رہنے والی شاعری قرار دیا۔ف۔س۔اعجاز مدیر انشاء نے بدر محمدی کی شاعری کے امتیازات پر روشنی ڈالتے ہوئے بالخصوص ان کی تراکیب کی جدت و ندرت کا ذکر مع مثال کیا اور نثر کی خوبیاں گناتے ہوئے پیش لفظ سے حوالے دئے۔
محفل کا آغاز مفتی محمد افتخار عالم کی تلاوت ِ کلام ربّانی سے ہوااورافتتاحی کلمات ناظمِ تقریب ڈاکٹر عاصم شہنواز شبلی نے پیش کئے۔ ان کی نظامت میں آرائشِ خم کاکل بھی دیکھی گئی اور اندیشہ ہائے دوردراز بھی۔مہمان خصوصی کی حیثیت سے ڈاکٹر امام اعظم اور جناب ابو ذر ہاشمی نے خطاب کیا۔ 


ڈاکٹر امام اعظم نے اپنی گفتگو میں بدر محمدی کی شاعری میں فکر وفن کے حسین انضمام ‘رمز و ایما اور اساطیر کی جلوہ گری اور لطافت بیان کی سحر کاری پر مدلل بحث کی۔ ابو ذر ہاشمی نے بیان پر شاعر کو قدرت حاصل ہونے کے دلائل پیش کئے اور بدر محمدی کو سعادت کا شاعر ہونے کی سند دی۔اظہار ِخیال کرنے والے شرکاء کی تعداد نصف درجن رہی۔ جناب حلیم صابر نے اپنے خطاب میں ’’خوشبو کے حوالے ‘‘ کو کم خامیاں اور زیادہ خوبیوں والا مجموعہ بتاتے ہو ئے لفظوں کے انتخاب پر بدر محمدی کو عبور حاصل ہونے کی تائید کی اور ان سے اپنی شاعری کو خوب سے خوب تر بناے کی اُمید ظاہر کی۔ ڈاکٹر نوشاد مومن نے بہار کے شاعر کی کتاب کا اجراء مغربی بنگال میں کئے جانے کا استقبال کرتے ہوئے بدر محمدی کی غزل گوئی کی مدح سرائی شعروں کے حوالے سے کی۔احمد کمال حشمی نے’’خوشبو کے حوالے‘‘کو ایک اچھے شاعر کا اچھا مجموعہ بتاتے ہوئے امتیازی رنگ و آہنگ کے اس مجموعے کے مطالعہ سے لوگوں کو محظوظ ہونے کی دعوت دی۔جناب فہیم انور نے اپنے پُر مغز مقالے میں بدر محمدی کے شعری اختصاص بیان کرتے ہوئے’’خوشبو کے حوالے‘‘ کواپنا پسندیدہ مجموعہ بتایا۔علمی مجلس بہار(پٹنہ)کے جنرل سکریٹری پرویز عالم نے بہار و بنگال کی ادبی سرگرمیوں کو سراہتے ہوئے تیسری کتاب کی اشاعت پر بدرمحمدی کو مبارک باد دی۔ جناب منصور حسین آزاد نے منظوم تہنیت نامہ پیش کر کے ماحول کو سحر زدہ اور سازگار بنا نے میں حصہ لیا۔بدر محمدی نے اپنے اشعار میں اردو زبان کی خوشبو رچی بسی رہنے اور لفظ لفظ معطر ہونے کی دعا ؤں سے نوازنے کی استدعا کی ۔محفل کا اختتام شرکاء اور سامعین کے تئیں منظور عادل کے دل پذیر کلمات تشکر کے ساتھ ہوا۔ تقریب رونمائی کی اس محفل میں کلکتہ اور مضافات کے شعراء و ادباء کے ہمراہ شائقین شعروادب کی خاصی تعداد موجود رہی۔ 

Post a Comment

Previous Post Next Post