ہرچوپایہ بولنے لگا
اللہ عَزَّوَجَلَّ نے یکم رجبُ المرجب شب ِ جمعہ نورِ محمدی صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کی منتقلی کا اعلان فرمایا۔ جبکہ حضرت سیِّدُنا امام واقدی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے نزدیک یہ جمادی الآخر کی پندرہویں رات تھی۔ نورِمحمدی صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کی منتقلی کی رات ہر گھر اور مکان میں نور داخل ہوگیا اور ہر چوپایہ محو ِکلام ہو گیا۔ حضرت سیِّدُناابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں: ''حضرت سیِّدَتُنا آمنہ رضی اللہ تعالیٰ عنہاکے رسولِ پاک، صاحب ِ لَولاک، سیَّاح افلاک صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم سے حاملہ ہونے کی دلیل یہ ہے کہ اس رات قریش کے ہرچوپائے نے(بزبانِ فصیح )کلام کرتے ہوئے کہا: ''رسول اللہ عَزَّوَجَلَّ و صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم اپنی والدۂ ماجدہ کے شکمِ اطہر میں جلوہ فرما ہو چکے ہیں، ربّ ِکعبہ کی قسم! آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم دُنیا کے لئے امان اور اہلِ دُنیا کے چراغ ہیں۔''
(رسائلِ میلادِ مصطفٰی، رسالۃُ مولدِ النّبی لابن حجر مکّی علیہ رحمۃ اللہ القوی، ص۱۹)
حضرت سیِّدَتُناآمنہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا ارشاد فرماتی ہیں:''جب حمل کوچھ ماہ ہوئے توآپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کے والد ِ محترم میرے سرتاج حضرت سیِّدُنا عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اس جہانِ فانی سے کُوچ فرما گئے۔ اور کسی نے خواب میں آ کر مجھے پاؤں کی
جُنبش سے اُٹھا یا اورارشاد فرمایا:'' اے آمنہ!تجھے بشارت ہو کہ تیرے شِکَمِ اطہر میں پرورش پانے والی ذات تمام جہانوں سے بہتر ہے، جب ان کی ولادت ہوجائے تو ان کا نام محمد صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم رکھنا اور اپنے اس معاملے پر کسی کو آگاہ نہ کرنا۔''
(البدایۃ والنھایۃ لابن کثیر،کتاب الشمائل ،باب مااعطی رسول اللہ ۔۔۔۔۔۔الخ ،ج۴،ص۷۲0)
Post a Comment