غزل

با شعور اور باذوق احباب کی نذر ایک کلام
پڑھیے اور اگر معنوی اور لفظی کمیاں ہوں تو اجاگر کیجیے کیوں کہ صرف تک بندی ہی کرنا جانتا ہوں ورنہ حقیقتا مجھے شاعری آتی واتی نہیں سچ میں 😊

#اختر_نور

کیوں  پھراتی ہے تو در بدر،  زندگی!
کب تلک میں کروں یوں بسر زندگی

کوچہ یار میں لے کے تو چل مجھے
ان کے قدموں میں رکھ دوں گا سر زندگی

شب گزیدہ ہے کیوں چل مدینہ ابھی
تیری قسمت کی ہوگی سحر زندگی

چاہیے گر تجھے لمحہء جاوداں
ان کی الفت میں تو بن سنور زندگی

کوئی جانے نہ جانے تو رکھ یہ یقیں
ہے انہیں تیری اک اک خبر زندگی

روز محشر سہارا ہے ان کا ہمیں
غم نہ کر تو ذرا اور نہ ڈر زندگی

ان کے کوچے میں جانے کا لیکر پیام
تو کسی روز آ میرے گھر زندگی

ساعتیں ہجر کی ہم سے کٹتی نہیں
اب تو ہو جا ذرا مختصر زندگی

ایک ایسی بھی شب ہو میسر مجھے
نعت پڑھتا رہوں رات بھر زندگی

لاشعوری کی ہوں منزلوں کا مکیں
کھول دے آگہی کے تو در زندگی

🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹

Post a Comment

Previous Post Next Post