جب ہمارے پیارے رسول صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم حضرت بی بی حلیمہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہا کے گھر سے مکہ مکرمہ پہنچ گئے اور اپنی والدہ محترمہ کے پاس رہنے لگے تو حضرت ام ایمن رضی اﷲ تعالیٰ عنہا جو آپ کے والد ماجد کی باندی تھیں آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم کی خاطر داری و خدمت گزاری میں دن رات جی جان سے مصروف رہنے لگیں یہی آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم کو کھانا کھلاتی تھیں،کپڑے پہناتی تھیں، کپڑے دھوتی تھیں جب آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم بڑے ہوئے تو آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے اپنے آزاد کردہ غلام اور منہ بولے بیٹے حضرت زید بن حارثہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے ان کا نکاح کر دیا جن سے حضرت اسامہ بن زید پیدا ہوئے(رضی اﷲ تعالیٰ عنہم) حضرت بی بی ام ایمن رضی اﷲ تعالیٰ عنہا حضور علیہ الصلوۃ و السلام کے بعد کافی دنوں تک مدینہ میں زندہ رہیں اور حضرت ابو بکر صدیق اور حضرت عمر فاروق رضی اﷲ تعالیٰ عنہما اپنی اپنی خلافتوں کے دوران حضرت بی بی ام ایمن رضی اﷲ تعالیٰ عنہا کی زیارت و ملاقات کے لئے تشریف لے جایا کرتے تھے اور ان کی خبر گیری فرماتے تھے ۔
(الاستیعاب ،کتاب کنی النساء،باب الألف،رقم۳۵۵۷،ام أیمن خادمۃ الرسول صلی اللہ علیہ وسلم،ج۴،ص۴۷۸)
تبصرہ:۔ماں بہنو! غور کرو کہ امیر المومنین ہوتے ہوئے اپنی جلالت شان کے باوجود حضرت ابو بکر صدیق و حضرت عمر فاروق رضی اﷲ تعالیٰ عنہما ایک بڑھیا عورت کی زیارت کے لئے ان کے گھر جایا کرتے تھے ایسا کیوں؟ اور کس لئے تھا؟ صرف اس لئے کہ حضرت ام ایمن رضی اﷲ تعالیٰ عنہا کو حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم سے یہ تعلق تھا کہ انہوں نے بچپن میں آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم کی خاطرداری اور خدمت گزاری کا شرف پایا تھا حضرت ابوبکر صدیق اور حضرت عمر فاروق رضی اﷲ تعالیٰ عنہما کے اس عمل سے ثابت یہ ہوا کہ جن جن ہستیوں کو بلکہ جن جن چیزوں کو حضور علیہ الصلوۃ و السلام سے تعلق رہاہو ان سے محبت و عقیدت اور ان کی تعظیم و تکریم اور ان کا ادب و احترام یہ ایمان کا نشان اور ہر مسلمان کی ایمانی شان ہے اﷲ تعالیٰ ہر مسلمان کو اس نیک عمل کی توفیق عطا فرمائے (آمین)
Post a Comment