امیر المؤمنین حضرت فاروق اعظم رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے حضرت عبداﷲ بن قرط رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کے ہاتھ اپنا خط امیر لشکر حضرت ابو عبیدہ بن الجراح رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کے نام مقام ''یرموک'' میں بھیجا اور سلامتی کی دعا مانگی۔ حضرت عبداﷲ بن قرط رضی اﷲ تعالیٰ عنہ جب مسجدنبوی سے باہر آئے تو ان کو خیال آیا کہ مجھ سے بڑی غلطی ہوئی کہ میں نے روضہ اقدس پر سلام نہیں عرض کیا۔ چنانچہ واپس جا کر جب قبر انور کے پاس حاضر ہوئے تو وہاں حضرت عائشہ، حضرت عباس و حضرت علی و حضرت امام حسن و حضرت امام حسین رضی اﷲ تعالیٰ عنہم حاضر تھے۔ حضرت عبداﷲ بن قرط رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے ان حضرات سے جنگ یرموک میں اسلام کی فتح کے لئے دعا کی درخواست کی تو حضرت علی و حضرت عباس رضی اﷲ تعالیٰ عنہما نے ہاتھ اٹھا کر یوں دعا مانگی کہ
یا اﷲ!ہم اس نبی مصطفی اور رسول مجتبیٰ کہ جن کے وسیلہ سے حضرت آدم علیہ السلام کی دعا قبول ہو گئی اور خدا نے ان کو معاف فرما دیا ان ہی کے وسیلہ سے دعا کرتے ہیں کہ تو حضرت عبداﷲ بن قرط پر اس کا راستہ آسان کر دے اور دور کو نزدیک کردے اور اپنے نبی کے اصحاب کی مدد فرما کر ان کو فتح عطا فرما دے۔
اس کے بعدحضرت علی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے حضرت عبداﷲ بن قرط رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے فرمایا کہ اب آپ جائیے۔ اﷲ تعالیٰ حضرت عمر و عباس و علی و حسن و حسین و ازواج نبی (رضی اﷲ تعالیٰ عنہم)کی دعا کو رد نہیں فرمائے گا جب کہ ان لوگوں نے اس کی بارگاہ میں اس نبی کا وسیلہ پکڑا ہے جو اکرم الخلق ہیں۔(1)(فتوح الشام جلد اول ص۱۰۵)
Post a Comment