حضرت انس رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کا بیان ہے کہ امیر المؤمنین حضرت عمر رضی اﷲ تعالیٰ عنہ جب ان کے دور خلافت میں قحط پڑ جاتا تھا تو وہ بارش کے لئے اس طرح دعا مانگا کرتے تھے کہ
یااﷲ! ہم تیرے نبی کو وسیلہ بنا کر دعا مانگا کرتے تھے تو اس وقت تو ہم کو بارش دیاکرتاتھااب ہم تیرے دربارمیں تیرے نبی کے چچا(حضرت عباس)کو وسیلہ بناکر دعا کرتے ہیں لہٰذا تو ہم کو بارش عطا فرما۔(2)
(بخاری جلد۱ ص۱۳۷ باب سوال الناس الامام الاستسقاء)
الغرض صحابہ کرام رضوان اﷲ تعالیٰ علیہم اجمعین کے بعد تابعین و تبع تابعین اور دوسرے سلف صالحین نے ہمیشہ حضور رحمۃللعالمین صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کی ذات اقدس سے توسل و استغاثہ کا سلسلہ جاری رکھا اور بحمدہ تعالیٰ اہل سنت و جماعت میں آج تک اس کا سلسلہ جاری ہے۔ اور ان شاء اﷲ تعالیٰ قیامت تک جاری رہے گا۔ اس سلسلہ میں سینکڑوں ایمان افروز واقعات پیش نظر ہیں۔ لیکن کتاب کے طویل ہو جانے کا خطرہ قلم پر کرفیو لگائے ہوئے ہے پھر بھی چند واقعات تحریر کرتا ہوں۔
Post a Comment