ہے کلامِ الٰہی میں شَمس و ضُحٰے ترے چہرٔہ نور فزا کی قسم
قسمِ شبِ تار میں راز یہ تھا کہ حبیب کی زلفِ دوتا کی قسم
تِرے خُلْق کو حق نے عظیم کہا تِری خِلْق کو حق نے جمیل کیا
کوئی تجھ سا ہوا ہے نہ ہو گا شہا ترے خالقِ حُسن و ادا کی قسم
وہ خدا نے ہے مرتبہ تجھ کو دیا نہ کسِی کو ملے نہ کسی کو ملا
کہ کلامِ مجید نے کھائی شہا تِرے شہر(1) و کلام(2)و بقا (3) کی قسم
ترا مسندِ ناز ہے عرشِ بریں تِرا محرم راز ہے ُروحِ امیں
تُو ہی سرورِ ہر دو جہاں ہے شہا تِرا مِثل نہیں ہے خدا کی قسم
یہی عرض ہے خالقِ ارض و سما وہ رسول ہیں تیرے میں بندہ تِرا
مجھے ان کے جوار میں دے وہ جگہ کہ ہے خلد کو جس کی صفا کی قسم
تُو ہی بندوں پہ کرتا ہے لطف و عطا ہے تجھی پہ بھروسا تجھی سے دعا
مجھے جلوئہ پاکِ رسول دِکھا تجھے اپنے ہی عِزّو عَلا کی قسم
مِرے گرچہ گناہ ہیں حد سے سِوا مگر ان سے امید ہے تجھ سے رجا
تُو رحیم ہے ان کا کرم ہے گوا وہ کریم ہیں تیری عطا کی قسم
یہی کہتی ہے بلبلِ باغِ جناں کہ رضاؔ کی طرح کوئی سِحر بَیاں
نہیں ہِند میں واصفِ شاہِ ہُدیٰ مجھے شوخیِ طبعِ رضاؔ کی قسم
٭…٭…٭…٭…٭…٭
________________________________
1 - ۔۔۔ :قَالَ اللّٰہُ تَعَالٰی:’’ لَاۤ اُقْسِمُ بِهٰذَا الْبَلَدِۙ(۱)وَ اَنْتَ حِلٌّۢ بِهٰذَا الْبَلَدِۙ(۲) ‘‘مجھے اس شہر مکہ کی قسم ہے اس لئے کہ اے محبوب تو اس میں تشریف فرماہے ۔ ۱۲
2 - ۔۔۔ :قَالَ اللّٰہُ تَعَالٰی:’’ وَ قِیْلِهٖ یٰرَبِّ اِنَّ هٰۤؤُلَآءِ قَوْمٌ لَّا یُؤْمِنُوْنَۘ(۸۸)‘‘ مجھے رسول کے اس کہنے کی قسم ہے کہ اے میرے رب یہ لوگ ایمان نہیں لاتے ۔ ۱۲
3 - ۔۔۔ : قَالَ اللّٰہُ تَعَالٰی:’’ لَعَمْرُكَ اِنَّهُمْ لَفِیْ سَكْرَتِهِمْ یَعْمَهُوْنَ(۷۲) ‘‘اے محبوب مجھے تیری جان کی قسم کہ یہ کافر اپنے نشے میں اندھے ہو رہے ہیں ۔ ۱۲
Post a Comment