فرمانِ مصطَفےٰ :(صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم) جس نے مجھ پر دس مرتبہ دُرُود پاک پڑھا اللہ تعالیٰ اُس پر سو رحمتیں نازل فرماتا ہے ۔
رسول کے دل میں حسرت ہوئی کہ کاش ! صد کروڑ کاش! مجھے بھی ان خوش نصیبوں میں شامِل کر لیا جاتا۔اللہ کے مَحبوب ،دانائے غُیُوب، مُنَزَّہٌ عَنِ الْعُیُوب عَزَّوَجَلَّ و صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے میرے دل کی بات جان لی اور فرمایا، '' اگر تم بھی ان میں شامل ہو نا چاہتے ہو تو اپنے آپ کو عمر بھر کیلئے پیش کر دو۔''
سرِ عرش پر ہے تری گزر، دل فرش پر ہے تری نظر
مَلکوت و مُلک میں کوئی شے ،نہیں وہ جو تجھ پہ عِیاں نہیں
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد
خوش نصیب عاشِقانِ رسول کو بِشارتِ عُظمٰی مبارک ہو! اللہُ ربُّ العزَّت عزوجل کی رَحمت پر نظر رکھتے ہوئے قَوی امّید ہے کہ جن بختوروں کیلئے یہ مَدَنی خواب دیکھا گیا ہے اِن شاءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ اُن کا خاتمہ ایمان پر ہو گا اور وہ مَدَنی آقا صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے طُفیل جنتُ الفردوس میں آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا پڑوس پائیں گے ۔تاہم یہ یاد رہے! کہ اُمَّتی جو خواب دیکھے وہ شرعاً حُجَّت نہیں ہوتا، خواب کی بِشارت کی بنیاد پر کسی کو قَطعی جنّتی نہیں کہا جا سکتا۔
اِذْن سے تیرے سرِ حَشر کہیں کاش! حُضُور
ساتھ عطاّر کو جنّت میں رکھوں گا یا ربّ
Post a Comment