مرحبا صد مرحبا پھر آمدِ رَمضان ہے
كِھل اٹھے مرجھائے دل تازہ ہوا ایمان ہے
ہم گناہگاروں پہ یہ كتنا بڑا احسان ہے
یا خدا تُونے عطا پھر كردیا رمضان ہے
تجھ پہ صدقے جاؤں رمضان تُو عظیم الشان ہے
كہ خدا نے تجھ میں ہی نازل كیا قرآن ہے
اَبرِ رحمت چھاگیا ہے اور سماں ہے نُورنُور
فضلِ رب سے مغفرت كا ہوگیا سامان ہے
ہرگھڑی رحمت بھری ہے ہرطرف ہیں بركتیں
ماہ رمضاں رحمتوں اور بركتوں كی كان ہے
آگیا رمضاں عبادت پر كمر اب باندھ لو
فیض لے لو جلد كہ دن تیس كا مہمان ہے
عاصیوں كی مغفرت كا لے كر آیا ہے پیام
جھوم جاؤ مجرمو رَمَضاں مہ ِغُفران ہے
بھائیوكرلو گناہوں سے سبھی توبہ كہ اب
پڑگئے دوزخ پہ تالے قید میں شَیطان ہے
خوش دلی سے سنتیں اپنائے جاؤ بھائیو
خُلد كے در كُھل گئے ہیں داخلہ آسان ہے
مسجدیں آباد ہیں زور گنہ كم ہوگیا
ماہ رمضان المبارك كا یہ سب فیضان ہے
روزہ دارو جھوم جاؤں كیونكہ دیدارخدا
خلد میں ہوگا تمہیں یہ وعدہ رحمن ہے
دو جہاں كی تعمتیں ملتی ہیں روزہ دار كو
جو نہیں ركھتا ہے روزہ وہ بڑا نادان ہے
یا الہی تو مدینے میں كبھی رمضاں دكھا
مدتوں سے دل میں یہ عطار كے ارمان ہے
Post a Comment