آنکھ میں آنسوسجاکے ہم مدینے آئے ہیں
بندگی کا شوق اور عشقِ نبی لے آئے ہیں
اب نگاہوں کو کوئی منظر لبھاتاہی نہیں
روضۂ سرکار کا دیدار کرکے آئے ہیں
اب تو آجائے یہاں پر موت ہم کواے خدا
مارکے دنیا کو ٹھوکرہم مدینے آئے ہیں
اب تو بلوالیجئے سرکارطیبہ میں ہمیں
قافلے اشکوں کے راہِ غم پہ ہم لے آئے ہیں
کیوںنہ ہوپھر نازہم کو اے فداؔ تقدیر پر
جلوۂ نورِ نبی دل میں بسائے آئے ہیں
غلام ربانی فدا۔ Gulam Rabbani Fida
Aankh Me Aansu Saja Ke Hum Madeene Aaye Hain آنکھ میں آنسوسجاکے ہم مدینے آئے ہیں |
Post a Comment