عشقِ احمد سے قرینہ آگیا
میری نظروں میں مدینہ آگیا
خاکِ طیبہ ہاتھ جس کے آئی
ہاتھ دنیا کا خزینہ آگیا
یاد میں جب بھی نبی کی روپڑا
اشک کی صورت نگینہ آگیا
جارہے ہیںسوئے کعبہ قافلے
لیجئے حج کا مہینہ آگیا
ان کو طوفاںمیں پکارا جب فداؔ
میراساحل پہ سفینہ آگیا
Ishq -e-Ahmed Se Qareena Aa Gaya > Gulam Rabanni Fida |
Post a Comment