جوشمع یادِنبی کی جلائی جاتی ہے
تو روشنی کی کرن دل پہ چھائی جاتی ہے
خیالِ مدنی میاں جب بھی مجھ کو آتا ہے
شبیہہ ان کی تصور میں چھائی جاتی ہے
مہک وہ جنتِ فردوس کے چمن میں کہاں
مہک جو گیسوئے احمد سے آئی جاتی ہے
چلو اے حاجیو مکے سے ہم مدینے چلیں
درِرسول پہ بگڑی بنائی جاتی ہے
مدینے اپنے فداؔ کوبھی اب بلالجیے
کہ جھکنے آپ کے در پر خدائی جاتی ہے
غلام ربانی فدا
Jo Shama Yaad e Nabi Ki Jalai Jaati Hai > Gulam Rabbani Fida |
Post a Comment