مدینے کو مسافر جارہے ہیں
مقدر پہ بہت اترارہے ہیں
بیاں اشکوں سے حالِ دل ہے اپنا
مزہ ہم حاضری کا پارہے ہیں
خوشی میں چومتے ہیں سنگِ اسود
مقدرپہ بہت اترارہے ہیں
ملاہے سرمۂ خاکِ مدینہ
اسے آنکھوں میں ہم لگوارہے ہیں
فرشتے بزمِ نورانی میں آکر
مزہ ذکرِ نبی کا پارہے ہیں
بچھادیں راہ میں ہم ان کی پلکیں
مدینے جاکے مومن آرہے ہیں
بناکر آئینہ ہم اپنے دل کو
فداؔ جلوے نبی کے پارہے ہیں
غلام ربانی فداؔ
Madeene Ko Musafir Jaa Rahe Hain > Gulam Rabbani FIda |
Post a Comment