سرکا رکے جلوؤں سے معمور نظر رکھئیے
بس ورد درودوں کا ہرشام وسحر رکھیئے
بخشش کا سبب ہوگا یہ آپ کا محشر میں
بس یادسے آقا کی اب آنکھ کوتر رکھئیے
تاریک جو راہیں ہیں ہوجائیںگی وہ روشن
سرکار کی یادوں کو ہم راہِ سفر رکھئیے
ڈوبی ہوئی عصیاںمیں دن رات یہ رہتی ہے
اتنی سی گزارش ہے امت کی خبر رکھئیے
گرعشق کا دعویٰ ہے سرکارِ دوعالم سے
کرنے کوفداؔ ان پہ تیار جگر رکھئیے
غلام ربانی فدا
Sarkar Ke Jalwaon Se Mamoor Nazar Rakhiye > Gulam Rabbani Fida |
Post a Comment