اگر خاوند ظالم ہو تو…! Agar Khawand Zalim Ho Tu

 اگر خاوند ظالم ہو تو…!

یاد رکھیے! آپ کا خاوند آپ کے لیے بمنزلہ امیراور حاکم کے ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:

’’اس کی بات سن اور حکم مان‘ اگرچہ وہ تیرا مال کھائے اور تیری کمر پیٹے ‘‘۔

اللہ پاک نے آپ کے خاوند کو جو آپ پر حق دیا ہے وہ حق ایک امانت ہے۔ اگر خاوند نے اسے صحیح طور پر نبھایا تو روز قیامت اس کا اجر پائے گا۔ لیکن اگر اس نے اس حق کے نبھانے میں خیانت کی تو یہ خیانت قیامت کے روز اس کے لیے ندامت اور شرمندگی کا باعث ہو گی۔

آپ اس کا حکم مانتی رہیں‘ اگرچہ وہ ظالم ہی کیوں نہ ہو‘ اس کا ظلم آپ کو بھی ظلم کی اجازت نہیں دیتا۔ آپ اپنا معاملہ خدا پر چھوڑ دیجیے‘ وہ خدا مظلوم کے ساتھ ہوتا ہے۔ وہ آپ کو آپ کا حق دلا کر ہی چھوڑے گا۔

خاوند کی اجازت کے بغیر روزہ بھی نہ رکھے:

عورت کے لیے جائز نہیں کہ وہ اپنے خاوند کی اجازت کے بغیر نفلی روزہ بھی رکھے۔ تاکہ خاوند کو حقوق زوجیت کی ادائیگی میں خلل محسوس نہ ہو۔ ایک زوجۂ محترمہ نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: عورت پر مرد کا کیا حق ہے؟

فرمایا:

’’ خاوند کی اجازت کے بغیر روزہ نہ رکھے۔ اگر اس نے ایسا کیا تو گناہ گار ہوگی اور روزہ بھی قبول نہ ہو گا‘‘۔

(رواہ الطیالسی و البیہقی)

Post a Comment

Previous Post Next Post