باہمی اتفاق… اِک اہم چیز: bahemi Ittifaq ek aham cheez

 وقار… متانت:

ہر ایسے کام سے گریز کیجئے جس کی وجہ سے آپ کے خاوند کو آپ سے نفرت ہو۔بے جا ڈکاریں لینا‘ کھانے پینے کے دوران مختلف آوازیں نکالنا یا کھانے کے دوران پورے کا پورا ہاتھچاٹ لینا…

اسی طرح کی دیگر بری عادات سے گریز کیجئے۔ بعض حساس طبائع انہیں بہت محسوس کرتی ہیں‘ درحقیقت ہر نفیس طبیعت پر یہ افعال گراں  ہی گزرتے ہیں۔

باہمی اتفاق… اِک اہم چیز:

ازدواجی زندگی میں باہمی اتفاق رائے کی اہمیت ریڑھ کی ہڈی کی سی ہے۔ دیکھیے! آپ کے خاوند کی آپ سے اس وقت کیا چاہت ہے۔ ان کی چاہت کا یوں احترام کیجیے اور اس طرح خیال رکھیے جیسے یہ آپ کی اپنی چاہت ہو۔

اگر وہ باہر نکلنا چاہ رہے ہیں تو آپ بھی اپنی پسندیدگی کا اظہار کر دیجئے۔ اگر وہ سفر کاارادہ رکھتے ہیں تو فوراً ہی اپنی آمادگی کا اظہار کر دیجئے‘ اگر وہ کسی اور کام میں اپنی مشغولیت کا ارادہ رکھتے ہیں تو آپ بھی اس کام میں ان کی مشغولیت کو محبوب رکھیے۔ ان کی رائے کا یوں احترام کیجئے کہ وہ خیال کریں کہ ان کی رائے بھی یہی ہے۔ ایسا کہیں کہ آپ نے ان کی رائے کی وجہ سے اپنی رائے بدلی۔

سلیمان حکیم کہتے ہیں:

’’جمال چھو کے نکل آتا ہے‘ حسن میں وعدہ خلافی ہو جاتی ہے‘ البتہ اگر عورت تعریف کی مستحق ہوتی ہے تو وہ خاوند کی رائے سے موافقت میں ہوتی ہے‘‘۔

حضرت امیر معاویہ نے صعصعہ بن صومان سے پوچھا:

تمہیں کون سی عورت سب سے زیادہ پسند ہے؟

کہنے لگے: جو خواہش میں پیروی کرے۔

پھر پوچھا: اور سب سے زیادہ ناپسندیدہ؟

کہنے لگے: جو خواہش نفس سے سب سے زیادہ دور ہو۔

ایک شاعر کی اپنی بیوی سے بنتی نہ تھی جب اس کی اس سے جدائی ہوئی تو اس نے یہ شعر کہے:

ظعنت امامۃ بالطلاق

ونجوت من نمل الوثاق 

بانت فلم یالم لھاقل


بی ولم تدمع مآتی

ودواء ما لا تشتھیـ

ہ النفس تعجیل الفراق

والعیش لیس یطلب 


من اثنین فی غیر اتفاق

لولم أرح بفراقھا

لا رحت نعتی بالا باق

Post a Comment

Previous Post Next Post