انتقامی جذبات سے دور رہیئے:

 انتقامی جذبات سے دور رہیئے:

اپنے آپ کو سنجیدہ بنایئے اور سنجیدگی اسی صورت میں پیدا ہو سکتی ہے کہ آپ ایسے اسباب اختیار کر لیںکہ جن میں آپ اپنی زندگی کی سطح کو معاندانہ شدت اور انتقامی جذبات سے بلند تر مقام پر پہنچا دیں۔

غصہ‘ نفرت‘ ظلم و ستم‘ جھگڑا‘ فساد کو بعض لوگ طاقت کا اصل سرچشمہ سمجھتے ہیں ،حالانکہ یہ تو بچگانہ ذہنیت ہے۔ بچوں کی بھی تو یہی حرکتیں ہوتی ہیں۔

بات بات پر لڑائی جھگڑا…‘ اگر کسی نے آپ کے ساتھ برائی کرہی ڈالی تو کیا اب آپ بھی اس کے ساتھ برائی کریں گی‘ ذرا سوچیے تو سہی! آپ اس کی برائی کو برائی کہیں گی تو اپنی برائی کو کیا نام دیں گی؟

برائی…؟

تو آپ میں اور اس میں کیا فرق ہے؟!

منفی جذبات ترک کیجئے:

بعض لوگ طرح طرح کے توہمات اور الٹے سیدھے خیالات کا شکار رہتے  ہیں۔ ہر چیز کو منفی انداز میں سوچتے ہیں۔ 

ایک حقیقت پسند انسان خیالی تصورات کے قلعے نہیں بنایا کرتا یہ تو بچوں کی سی عادت ہے۔ جب وہ بچہ ہوتا ہے اور اسے اچھے اور برے کی تمیز نہیں ہوتی تو اس کا ہر فعل قابل سزا نہیں ہوتا۔ لیکن اگر بڑا ہو کر بھی اس میں یہی جذبات رہیں تو وہ ایک اندوہ ناک مصیبت میں مبتلا ہو جاتا ہے۔

نقصان کیا ہوتا ہے کہ کسی کی طرف سے کوئی بات سامنے آئی، آپ نے منفی سوچنا شروع کیا‘ نتیجتاً برا گمان پیدا ہوا اور انتقام کا جذبہ بھڑکنے لگا۔ اب اگر آپ انتقام کی طرف بڑھتی ہیں تو بھی غلط اور اگر آپ اندر ہی اندر سے ان منفی جذبات میں بھڑکتی رہتی ہیں تو آپ دراصل اندر ہی اندر کمزور ہو رہی ہوتی ہیں۔

کیا ہی اچھا ہوتا کہ جب آپ کو کسی کی طرف سے کوئی غلط بات بتائی جاتی تو آپ فوراً اس کے لیے کوئی عذر تلاش کرتیں‘ یہ خیال کر لیتیں کہ اس نے ایسا نہ کیا ہو گا‘ بتانے والے کو غلط فہمی ہوئی ہو گی‘ یا اس نے اس مجبوری کے تحت ایسا کیا ہو گا‘ وغیرہ وغیرہ… تو بات وہیں تھم جاتی اور ختم ہو جاتی۔

Post a Comment

Previous Post Next Post