گھر سے باہر نکلنے کے آداب: Ghar Se Bahar Nikalne Ke Aadab

 گھر سے باہر نکلنے کے آداب:

خاوند کی اجازت کے بغیر کسی بھی صورت میں گھر سے باہر قدم نہ رکھیے۔ چاہے وہ معاملہ آپ کے نزدیک کتنا ہی سنگین کیوں نہ ہو۔

ایک خاتون کے والد بیمار ہو گئے‘ وہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں اور کہنے لگیں: اے اللہ کے رسو ل صلی اللہ علیہ وسلم! میرے ابا بیمار ہیں اورمیرا خاوند مجھے ان کی تیمارداری کی اجازت نہیں دے رہا۔

حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنے خاوند کی فرمانبرداری کرو۔

اس عورت کے والد انتقال کر گئے ‘عورت نے جنازے میں حاضری کی اجازت مانگی تو خاوند نے وہ بھی نہ دی۔ اس نے حضورصلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

تیرے اپنے خاوند کی اطاعت کرنے کی وجہ سے اللہ پاک نے تیرے والد کی مغفرت فرما دی۔ 

(اخرجہ الطبرانی و عبد بن حمید باسناد ین عن انسؓ)

اگر ضرورت کے تحت آپ کو کہیں جانا پڑ بھی جائے تو خاوند یا محرم کے ہمراہ جایئے۔ تنہا نکلنے سے گریز کیجئے۔ کیونکہ اگر عورت تنہا جا رہی ہو تو وہ بیمار دلوں کے لیے مرکز تلذذ بن جاتی ہے۔ چلتے ہوئے حضورصلی اللہ علیہ وسلم  کے اس ارشاد مبارک کو ذہن میں رکھیے۔

لیس للنساء وسط الطریق

’’راستے کا درمیان خواتین کے لیے نہیں‘‘۔

مکمل حجاب اور چال میں سادگی اپنایئے۔ باہر نکلتے ہوئے وہ لباس پہنیے جسے خوشبو نہ لگی ہو۔ چلتے ہوئے اس حدیث کو بھی ذہن میں جگہ دیجئے۔

حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے جہنمیوں کی ایک قسم بیان کرتے ہوئے فرمایا:

’’ایسی خواتین جو لباس پہنے ہوئے بھی برہنہ ہوں گی‘ مٹک مٹک کر چلتی ہوں گی‘ لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہوں گی‘ ان کے سر یوں ہوں گے جیسے بختی اونٹوں کی کوہان۔یہ نہ تو جنت میں داخل ہوں گی اور نہ ہی اس کی خوشبو سونگھ سکیں گی‘‘۔

Post a Comment

Previous Post Next Post