حقوق زوجیت ادا نہ کرنے پر وعید: Hoqooq e Zawjiyat Ada Na Karne Par Waeed

 حقوق زوجیت ادا نہ کرنے پر وعید:

مرد عورت سے سکون اور راحت حاصل کرتا ہے۔ عورت کی تخلیق کا مقصد بھی یہی ہے۔ خاوند کی اطاعت کے تحت حقوق زوجیت بھی آتے ہیں۔ اگر کوئی عورت اپنے خاوند کے بلاوے پر لبیک نہ کہے تو ایسی عورت کے بارے میں حدیث میں سخت وعید آئی ہے۔

حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:

اذا دعا الرجل امرأتہ الی فراشہ فابت ان تجیب فبات غضبان ،لعنتھا الملائکۃ حتی تصبح 

(رواہ احمد و البخاری و مسلم)

’’جب خاوند اپنی بیوی کو بستر کی طرف بلائے اور عورت اسے انکار کر دے اور اس پر خاوند ساری رات ناراض رہے، تو صبح ہونے تک اس عورت پر فرشتے لعنت کرتے ہیں‘‘۔

اس حدیث کو بار بار پڑھیے! غور کیجئے کہ اسلام نے خاوند کی اطاعت کو کس قدر فرض کیا ہے۔ اس کی ناراضگی کو کس قدر اہمیت دی ہے۔ آپ کے لیے بہتریہ ہے کہ آپ ہر معاملے میں اپنے خاوند کی پسند اور ناپسند کا خیال رکھیں۔ اپنے مزاج کو ان کے مزاج میں ڈھالیے‘ ان کے مزاج کو سمجھنے کی کوشش کیجیے۔

یاد رکھیے! خاوند کی ناراضگی میں خدا کی ناراضگی ہے‘ خاوند کی رضا آپ کے سکون کا باعث ہے، اس کا سکون آپ کے لیے باعث سکون‘ خاوند کی تکلیف آپ کے لیے بھی تکلیف ہی ہے۔

ہر جگہ اطاعت نہیں…!

لیکن یاد رکھیے! اگر آپ کا خاوند آپ کو کسی کام کا حکم دے رہا ہو تو فوراً دیکھئے! یہ حکم شرعاً جائز ہے یا ناجائز‘ اگر خاوند غیر شرعی کام کا حکم دے تو اس کی اطاعت بالکل جائز نہیں۔

واضح ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے:

لاطاعۃ لمخلوق فی معصیۃ الخالق

’’خالق کی نافرمانی میں مخلوق کی اطاعت لازم نہیں‘‘۔

اسی طرح بعض علماء کا کہنا ہے کہ اگر خاوند عورت کے حقوق پورے نہیں کر رہا تو عورت کو بھی اختیار ہے کہ وہ خاوند کے حقوق میں چشم پوشی کرے۔

لیکن میں یہاں ایک گزارش کروں گا:

غور کیجیے! تحمل سے کام لیجیے! سوچئے! آپ کا خاوند آپ کے حقوق کی ادائیگی میں غفلت کیوں برت رہا ہے؟ کیا آپ کے پاس اس کا کوئی حل ہے؟

آپ اسے کس طریقے سے رضا مند کر سکتی ہیںـ؟ آپ تعلقات کی بحالی میں کس قدر مفید ہو سکتی ہیں؟ اپنی زندگی کو کہاں تک محفوظ بنا سکتی  ہیں؟  ان اسباب پر غور کیجیے اور خوب سوچ و بچار کر کے قدم اٹھایئے۔ اگر آپ نے اس سے قبل ہی قدم اٹھا لیے تو…!

Post a Comment

Previous Post Next Post