جھوٹ مت بولیے: Jhoot Mat Boliye

 جھوٹ مت بولیے:

جھوٹ کا گناہ ہونا ہر ایک کو معلوم ہے لیکن معاشرے میں اس کی جس حد تک کثرت ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ شاید لوگ اسے معمولی سمجھ بیٹھے ہیں‘ حالانکہ بات بات پرجھوٹ بولنے کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے منافق کی نشانی بتایا ہے۔

گھروں میں بھی جھوٹ کی عادت بہت زیادہ ہے۔ خواتین معمولی معمولی بات پر اپنے خاوند کے سامنے جھوٹ بولتی ہیں۔ یہی چیز اولاد کے سامنے جب ہوتی ہے تو معصوم بچے اسے معمولی سمجھتے ہیں اور آہستہ آہستہ  گناہ کے گناہ ہونے کا خیال ہی دل سے نکل جاتا ہے اور رفتہ رفتہ وہ ہر بات میں والدین کے سامنے جھوٹ بولنے لگتے ہیں۔

یاد رکھیے! امور زوجیت میں خواتین کے لیے اپنے خاوند کے سامنے ایک صورت میں جھوٹ بولنے کی اجازت ہے۔ جیسے یوں سمجھ لیجیے کہ اگر آپ کے خاوند آپ سے دریافت کریں کہ آپ کو ان سے کتنی محبت ہے؟

اور اس کے جواب میں آپ آسمان و زمین کے قلابے ملا دیں جس میں جھوٹ کی کچھ آمیزش بھی ہوتو یہ جائز ہے۔ اسی طرح اگر آپ ان کے سامنے ذومعنی لفظ بول کر اس کا ایسا معنی اپنے ذہن میں رکھیں کہ جس کی طرف انسان کا ذہن نہ جاتا ہو‘ یہ بھی جائز ہے۔

یہ سب محض اس وجہ سے کہ رشتہ زوجیت میں کسی قسم کا خلل نہ آئے۔

ایک کامیاب بیوی کا بیان ذرا غور سے پڑھیے:

’’میں نے اپنی زندگی کے بیس سالوں میں اپنے خاوند کے سامنے ایک مرتبہ بھی جھوٹ نہیں بولا‘ بلکہ ہنسی خوشی اور غم‘ تنگی اور خوشحالی ‘ ہر حال میں میں نے ان کے ساتھ سچ بولا۔ ان کی صداقت اور صراحت پر ہر آسان اور مشکل مرحلے پر مطمئن رہی‘ جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ ہماری زندگی سچائی اور وضاحت سے بھر گئی‘ ہماری اس سچائی کا سب سے بہترین پھل ہمیں یہ ملا کہ ہماری اولاد نے ہم سے ہرمعاملے میں سچ بولنا سیکھ لیا۔ اور اب ہم صداقت کی جنت کی ٹھنڈی فضاؤں میں زندگی بسر کر رہے ہیں اور ہر قسم کے آرام و سکون سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ ‘‘ (تجربۃ زوجۃ ناجحۃ‘ صفحہ 18)

Post a Comment

Previous Post Next Post