خاوند کی اطاعت بمنزلہ جہاد: khawand Ki Itat Ba Manzila Jihad

 خاوند کی اطاعت بمنزلہ جہاد:

دور نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں جب خواتین نے دیکھا کہ مرد جہاد کرتے ہیں اور دیگر اعمال بھی کرتے ہیں۔ یوں مردوں کے اعمال خواتین سے زیادہ ہو جائیں گے اور مرد جنت میں ان سے اعلیٰ مراتب پر فائز ہو جائیں گے۔ توخواتین کو بڑی پریشانی لاحق ہوئی اور ایک خاتون کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بھیجا :

اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! میں عورتوں کی طرف سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس نمائندہ بن کر آئی ہوں۔ یہ جہاد جو اللہ پاک نے فرض کیا ہے اگر مرد غازی بن کر آئیں تو اجر کے مستحق ہوتے ہیں اور اگر شہید ہو جائیں تو رب کے ہاں زندگانی پاتے ہیں اور رزق دیئے جاتے ہیں۔ ہم خواتین ان کی نگہبانی کرتی ہیں ہمارے لیے کیا اجر ہے؟

 حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

بلّغی من لقیت من النساء أن طاعۃ الزوج و احترامًابحقہ یعدل ذلک، و قلیل منکن من یفعلہ

’’جو عورت بھی تمہیں ملے اسے میرا پیغام پہنچا دو کہ خاوند کی اطاعت اور اس کے حقوق کا احترام اس (جہاد) کے مساوی ہے (لیکن یاد رکھنا) تم میں سے بہت کم ایسا کرنے والی ہوں گی۔‘‘

Post a Comment

Previous Post Next Post