امور خانہ داری میں سلیقہ شعاری: Umoore Khana Daari Me Saleeqa Shayari

 امور خانہ داری میں سلیقہ شعاری:

خانہ داری کوئی آسان کام نہیں، جو لوگ ناتجربہ کار ہوں ان کے لیے تو یہ  بہت ہی دشوار اور کٹھن ہوتا ہے۔ گھر کی ہر چیز سلیقے کی متقاضی ہے، کس چیز کو کس جگہ رکھا جائے، روپے کا استعمال کس جگہ کیا جائے اور کس جگہ استعمال سے گریز کیا جائے۔ غرض یہ کہ خانہ داری کے ہر معاملے میں سلیقے کی بڑی اشد ضرورت ہے۔

خانہ داری کے لیے عقل و ہمت‘ اخلاق و مروت‘ سلیقہ شعاری اور بردباری… سب چیزیں بہت ضروری ہیں۔ اگر یہ باتیں اور صفات نہ ہوں تو گھر داری مشکل ہو جاتی ہے۔

گھر داری میں خواتین کے لیے دو کام انتہائی اہم ہیں:

-1 خانہ داری

-2 بچوں کی پرورش

اگر یہ دونوں کام خوش اسلوبی سے طے ہو جائیں تو عورت اس دنیا میں کامیاب ہے۔

عورت جب سسرال بہو بن کر جاتی ہے تو اس کے لیے آزمائش کا ایک میدان ہوتا ہے۔ اس نے ہر قدم پھونک کر رکھنا ہوتا ہے‘ جب سے اس کے ہاتھ میں گھر کے کام کاج کی باگ دوڑ تھما دی جائے اسے سب کا فرمانبردار و تابعدار بن جانا چاہیے۔

ہر ایک کی ناز برداری اٹھانی پڑے گی‘ کوئی کام اپنی رائے سے نہ کرنا ہو گا۔ اپنے آپ کو سب سے کم تر سمجھنا ہو گا۔ اہل خانہ اور سسرال والوں میں سے ہر ایک کی رائے اور خوشی کو مقدم رکھنا ہو گا۔

ان سے چھپا کر کوئی چیز نہ کھایئے۔ ٹھیک ہے ان کی خدمتوں کے ساتھ ساتھ اپنی ضرورتیں بھی پوری کیجیے، لیکن موقع محل دیکھ کر۔

اگر وہ آپ کے ہم خیال ہیں تو آپ بھی ان کا ساتھ دیجیے اور اگر مخالف ہیں تو حق تلفی مت کیجیے۔ اپنی رائے کسی جگہ نہ تھوپیئے‘ دوسروں کی آراء کا احترام کیجیے۔

کسی کا احسان مت لیجیے‘ احسان انسان کا سر جھکا دیتا ہے اور انسان اپنے محسن کا غلام بن جاتا ہے۔ دوسروں پر احسان کر کے اپنے وقار کو بلند کیجیے۔

بے جا بخل نہ کیجیے‘ اپنی ضرورتوں کو پورا کیجیے‘ مناسب انداز میں اپنی جان اور اولاد پر خرچ کیجیے۔ بلاوجہ سنبھال کر رکھنے سے الٹا خرچ ہی بڑھتا ہے۔ گھر کی ضروریات مردوں پر چھوڑ دیجئے۔

آپ کے ہاتھ میں گھر کا کام ہے اور آپ کو گھر کی مالکہ بنایا گیا ہے تو آپ  بھی خوبیوں کی مالک بنیئے‘ پیسے کو مناسب انداز میں خرچ کرنا سیکھئے‘ زندگی میں سو طرح کی ضروریات ہیں‘ ضٍرورت پڑنے پر اگر انسان یہ عذر کرے کہ پیسے نہیں تو لوگ سوائے بدنامی کے کچھ اور نہیں دیتے۔ ضرورت کے و قت کے لیے رقم سنبھال کر رکھیے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post