امام ربیعہ کی ماں
حضرت ربیعہ ایک بہت بڑے محدث اور عالم گزرے ہیں جو حضر ت امام مالک رحمۃ اللہ علیہ کے استاد تھے ۔ بچپن کے زما نہ میںان کے والد کسی سفر پر چلے گئے ۔چلتے وقت ربیعہ رحمۃ اللہ علیہکی والدہ کو تیس ہزار اشر فیا ں دے گئے تھے ۔ حضرت ربیعہرحمۃ اللہ علیہ کی والدہ نے اپنے بچے کی اچھی تعلیم وتربیت کے لیے نیک عالم وںاور بڑے بڑے محدث و ںاور ادیبوں کے پاس اسے بٹھایا اور بچے کی تعلیم و تر بیت میں تیس ہزار اشر فیاںختم کر دیں۔حضر ت ربیعہرحمۃ اللہ علیہ لکھ پڑھ کر فارغ ہوئے تو ربیعہ کے وا لدایک عر صے کے بعد تشریف لائے تو بیوی سے دریافت کیا کہ وہ تیس ہزار اشر فیاںکہاں ہیں ؟بیوی نے کہا بہت حفاظت میں ہیں۔ پھر جب مسجد میںآئے تو اپنے بیٹے امام ربیعہ رحمۃ اللہ علیہ کو دیکھا کہ درسِ حدیث کی مسند پر بیٹھے ہیں اور محدثین کو درس دے رہے ہیں اور لوگ ان کو اپنا امام اور پیشو ابنا ئے ہوئے ہیں تو مارے خوشی کے پھو لے نہ سما ئے ۔ جب گھر واپس آئے تو بیوی نے کہا کہ وہ تمام اشر فیاں تمھارے بیٹے کی تعلیم پر خرچ ہو چکی ہیں آ پ نے اب اپنے صاحبزادے کو دیکھ لیا ہے ۔اب فر مائیے کہ آپ کی تیس ہزار اشر فیاںاچھی ہیں یا یہ دولت جو صاحبزادے کو حاصل ہو ئی ہے ؟تو فر ما نے لگے ،بخدااس عزت کے مقابلے میں اشرفیوں کی کیا
حقیقت ہے ۔تم نے اشرفیوں کو ضائع نہیںکیا۔
تبصرۂ اویسی غفرلہٗ
اُس دور کی یہ اشرفیاںآج کی دولت کے مقابلہ میں کتنی خطیر رقم ہے لیکن وہ ساری رقم کی ساری خاتون نے بچے کی اسلامی تعلیم پر خرچ کردی تو وہ بچہ امام مالک جیسے بڑے امام فقہ و حدیث کے استادبنے ۔آج ہماری خواتین خرچ بھی نہ کریں کیونکہ دینی اسلامی مدارس عربیہ اسلامیہ عام ہیں صرف ان کی تعلیمی نگرانی کریں تو بچے بہت بڑے علمائے دین ومفتیانِ دین متین بن سکتے ہیں ۔
انتباہ : انتخاب تدریس کے لیے سنّی علماء وسنّی مدارس ہونے ضروری ہیں ورنہ بچہ ، بچی کسی بد مذاہب دیوبندی ووہابی ،مرزائی شیعہ وغیرہ میں پھنسا تووہ خود بھی تباہ ہوگا اورخاندان کوبھی لے ڈوبے گا ۔
آج ہم بے شمار کنبے آنسو بہاتے افسوس کے ہاتھ ملتے دیکھ رہے ہیں کہ کل انہوں نے بچوں کو حافظ وعالم بنانے کی لالچ میں بدمذہبوں (دیوبندیوں، وہابیوں)کے مدارس میں داخل کیا ۔ تھوڑے عرصہ بعد انہی بچوں نے اپنے باپ اورماں اورکنبے کومشرک وبدعتی کہہ کر ٹھکرایا ہم نے بہت سے بندگانِ خدا کو بہت کچھ سمجھایا لیکن نہ مانے تو تھوڑے عرصہ بعد ان کو خون کے آنسو بہاتے دیکھا اللہ جل جلالہٗ عوام اہلسنّت کودولتِ شعور سے نوازے۔(آمین)