مولانا مشتاق ا حمد قادری کانپوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
اسم گرامی: آپ رحمۃ اللہ علیہ کا اسمِ گرامی مشتاق احمد بن مولانا احمد حسن کانپوری تھا۔رحمۃ اللہ علیہما
تاریخ ومقامِ ولادت: مولانا مشتاق ا حمد قادری کانپوری 1295ھ میں سہارنپور میں پیدا ہوئے۔
تحصیلِ علم: آپ کے والد ماجد مظاہر العلوم میں مسندِ تدریس پر متمکن تھے۔ ناظرہ ٔقرآن اور ابتدائی کتابیں والد ماجد ہی سے پڑھیں، پھر والد ماجد ہی کے شاگرد مولانا شاہ محمد عبیداللہ بہاولپوری سے درس نظامی اور مولانا عبد الرزاق کانپوری سے ابتدائی کتابیں پڑھیں، اور دورہ حدیث اپنے حقیقی خالو مولانا وصی احمد سورتی سے مکمل کیا۔
بیعت وخلافت: آپ اپنے والد ہی سے سلسلہ نقشبندیہ میں بیعت تھے، مگر اعلیٰ حضرت امامِ اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان بریلوی رحمۃ اللہ علیہ سے خلافت حاصل تھی۔
سیرت وخصائص: مولانا مشتاق احمد نے بھی والد ماجد کی طرح زندگی بھر درس و تدریس میں گزارا ، آپ نے مدرسہ صولتیہ مکہ مکرمہ میں 15 سال درس دیا ، اس کے علاوہ دارالعلوم معینیہ اجمیر شریف جامع شمس العلوم بدایوں مدرسہ عالیہ کلکتہ، جامعہ شمس الھدیٰ پٹنہ اور مدرسہ اسلامی میرٹھ میں بحیثیت شیخ الحدیث و تفسیر خدمات انجام دیں۔ آپ کو فاضل ِ بریلوی سے بہت زیادہ عقیدت تھی، چنانچہ ہر سال فاضل ِ بریلوی کی خدمت میں بریلی شریف پہنچتے۔مولانا مشتاق احمد کانپوری علوم معقول و منقول کی تدریس میں اپنے والد کی مثل تھے،اور تمام زندگی تشنگانِ علم کی پیاس بجھانے میں گذار دی، امام معقولات و منقولات کے لقب سے یاد کئے جاتے ۔مولانا مشتاق احمد کانپوری آخر عمر میں زیادہ تر کلکتہ میں قیام پذیر رہے، جہاں وہ مدرسہ عالیہ کے پرنسپل تھے مگر عیدین کی نماز پڑھانے کے لئے کانپور تشریف لے آئے تھے۔
تاریخِ وصال:مولانا مشتاق احمد قادری کانپوری رحمۃ اللہ علیہ 29رمضان کو بمطابق اکتوبر 1941ء عید کا چاند دیکھ کر اعتکاف سے اٹھ کر گھر پہنچے اور اسی شب روح قفس عنصری سے پرواز کر گئی ۔
ماخذ ومراجع: تذکرۂ خلفاءاعلیٰ حضرت(رحمۃ اللہ علیہ)