Biography Huzur Ashraf Ul Ulma Allama Sayed Mohammed Hamid Ashraf Ashrafi علامہ حامد اشرف اشرفی

 

سید الاصفیا، قائد اعظم، امین العارفین، حبیب العاشقین، پروردۂ محبوب ربانی، شیخ المشائخ، رہبر طریقت، شہزادۂ غوث اعظم، حضرت علامہ ومولانا الشاہ *سید حامد اشرف* اشرفی جیلانی المعروف بہ *اشرف العلما* علیہ الرحمتہ والرضوان

*تعارف:*

آپ کا اسم شریف: سید حامد اشرف ہے۔

کنیت: ابوالمظفر- لقب: اشرف العلما-

خطاب سید الاصفیا، امین الاصفیا-

آپ کا سلسلہ نسب اڑتیس واسطوں سے جان کائنات، روحی فداہ حضور اکرم نور مجسم ﷺ تک پہونچتا ہے۔

*ولادت باسعادت:* بروز جعمہ 1349ھ مطابق 11 جولائی 1930ء بمقام مرکز عقیدت کچھوچھہ مقدسہ ضلع فیض آباد یوپی (موجودہ ضلع امبیڈکر نگر) میں ہوئی-

جب آپ کو آپ کے جد امجد پروردۂ سہ محبوباں، محبوب ربانی، شیخ المشائخ، ہمشبیہ غوث الثقلین حضرت ابو احمد سید علی حسین اشرفی جیلانی المعروف بہ اعلیٰحضرت اشرفی میاں قدس سرہ کے گود میں دیاگیا تو آپ نے برجستہ ارشاد فرمایا کہ:

*"ہمارے اس پوتے سے بڑا کام ہوگا"-*

الحمدللہ! دنیا شاہد ہیکہ فرمان اعلیٰحضرت اشرفی میاں علیہ الرحمہ کے مطابق اللہ تبارک وتعالی نے آپ سے دین کی بڑی خدمت لی-

*تعلیم و تربیت:* ابتدائی تعلیم مدرسہ اشرفیہ کچھوچھہ مقدسہ میں ہوئی اس کے بعد اعلیٰ تعلیم کیلئے باغ فردوس الجامعتہ الاشرفیہ مبارکپور تشریف لے گئے جس کی بنیاد آپ کے جد امجد محبوب ربانی اعلیٰحضرت اشرفی میاں علیہ الرحمہ نے رکھی تھی اور تا حیات آپ اس کے سربراہ اعلیٰ رہے اور آج بھی وہاں ان کا فیضان جاری وساری ہے-

*فضائل و خصائص:* آپ عالم باعمل ہونے کے ساتھ ساتھ صوفی با صفا اور شب زندہ دار بزرگ تھے، آپ کا دل ذکر خدا وعشق مصطفیٰ ﷺ سے سرشار رہتا تھا، ظاہری طور پر آپ پر کتنی بھی ذمّہ داریاں ہوتیں، چاہے غم کا پہاڑ ٹوٹ رہا ہو یا مسرّت کا سیلاب امڈ رہا ہو، چاہے تنہا ہوں یا لاکھوں کا مجمع ہو،

آپ ظاہری طور پر ان کاموں میں مشغول رہتے لیکن قربان جاؤں کہ دل آپ کا ہمیشہ یاد الہٰی میں مشغول رہتا- بلاشبہ آپ عبادت وریاضت, زہد وتقویٰ اور ولایت کے اہم مقام پر فائز تھے۔ آپ کی زاہدانہ زندگی کو دیکھ کر حضور حافظ ملت علیہ الرحمہ فرمایا کرتے تھے:

*"حامد میاں اللہ کے ولی ہیں"۔*

اللہ تبارک و تعالیٰ نے آپ کو ولایت کے کس مرتبے پر فائز کیا تھا یہ اندازہ ہم جیسے نکمّے کے بس کی بات نہیں، البتہ یہ ڈنکے کی چوٹ پر کہتا ہوں کہ آپ صاحب کشف وکرامات بزرگ تھے، اور کیوں نہ ہوں کہ آپ کا گھرانہ ایسا پاک گھرانہ ہے جہاں سے ولایت، قطبیت، ابدالیت و غوثیت بنٹتی ہے، لاعلاج مریضوں کو شفا ومردہ دلوں کو زندگی ملاکرتی ہے-

*بیعت وخلافت 😘 آپ علیہ الرحمہ بچپن ہی سے اپنے جد امجد ہمشبیہ غوث الثقلین اعلیٰحضرت اشرفی میاں علیہ الرحمہ سے بیعت تھے اور والد گرامی حضور تاج الاصفیا حضرت علامہ الشاہ سید مصطفیٰ اشرف اشرفی جیلانی علیہ الرحمہ نے آپ کو خلافت واجازت عطا فرمائی تھی-

*وصال پاک:* وصال پاک سے ایک ہفتہ قبل زکریا مسجد میں جمعہ کے روز ممبر پر تشریف لے گئے اور مصلیان زکریا مسجد کو آخری دعوت پیش فرمائی، اور اعلان فرمادیا کہ فقیر سے اب ملاقات نہیں ہوگی میرے جانے کا وقت آچکا ہے، اگر کسی نے مجھے دُکھ پہونچایا ہے تو میں نے اسے معاف کردیا، اور مجھ سے اگر کسی کی دل آزاری ہوئی ہوتو اللہ مجھے معاف فرمادے، سارے مصلیان روپڑے۔

بروز جمعہ 18 صفر المظفر 1425ھ بمطابق 9 اپریل/ 2004ء بوقت دوپہر ایک بجکر بارہ منٹ پر اذان جمعہ کے وقت آپ اس دار فانی سے کوچ کر گئے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔

پہلی بار نماز جنازہ جم خانہ ممبئی میں رات ایک بجکر بارہ منٹ پر حضرت مولانا ظہیر الدین خان صاحب نے پڑھائی۔

دوسری بار نماز جنازہ کچھوچھہ مقدسہ میں 11 اپریل بروز اتوار کو بعد نماز ظہر شہزادہ اشرف العلما حضرت مولانا سید نظام اشرف اشرفی جیلانی مدظلہ النورانی نے پڑھائی۔

متصل اشرف المساجد کچھوچھہ مقدسہ میں مزار مقدّس مرجع خلائق ہے۔

*خصوصی التجا:* محسن قوم وملّت حضور اشرف العلما علیہ الرحمہ کی بارگاہ ناز میں خوب خوب ایصال ثواب پیش کریں، اللہ رب العزت اپنے پیارے محبوب ﷺ کے صدقے میں ہمیں حضور اشرف العلما علیہ الرحمہ کے فیضان سے مالامال فرمائے۔

آمین بجاہ سیدالمرسلین ﷺ


Previous Post Next Post