مناظرہ اہلسنّت ماہر رضویات علامہ عبدالستار ہمدانی المعروف مصروف برکاتی رضوی نوری
کچھ ادارے اور شخصیات تاریخ کا حصہ ہوتے ہیں اور جو کچھ خدمات ان کے لیے مقدر ہیں، انھیں انجام دے کر تاریخ کے خاکستر میں دب جاتے ہیں، اور کچھ اللہ کی طرف سے تاریخ ساز بن جاتے ہیں، جو صرف پھل نہیں دیتے؛ بلکہ ان درختوں کو جنم دیتے ہیں، جن سے پھل پیدا ہوں، جو صرف پھول نہیں دیتے؛ بلکہ ایک پھلواری کو وجود میں لاتے ہیں، جو صرف روشنی نہیں دیتے؛ بلکہ ایسے چراغ وجود میں لاتے ہیں، جن کی لَو سے ہزارو ں چراغ جلائے جاتے ہیں، ایسے ہی بافیض شخصیات میں علامہ عبد الستار ہمدانی مصروف کا نام بھی آتاہے، یقیناعبد الستار ہمدانی ایک سمندر ہیں، جس سے علم کی نہریں پھوٹتی ہیں، وہ ایک آفتابِ جہاں تاب ہے، جس سے ہزاروں ستاروں کو روشنی ملتی ہے اور وہ ایک شجرِ طوبیٰ ہے؛ جس کی سایہ دار ٹہنیاں مشرق سے مغرب تک سایہ فگن ہیں۔
آپ کا نام عبد الستار اور والد کا نام عبد المجیب اور دادا کا نام ابوبکر ہمدانی ہے۔.آپ کی ولادت 5جولائی 1949 کو پوربندر گجرات میں ہوئی۔
ابتدائی تعلیم کا آغاز گھر سے ہوا۔دنیاوی تعلیم گیارویں کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم میں عالم فاضل اور مفتی کی سند حاصل کی۔
تمام مروجہ علوم و فنون کی تکمیل کے بعد محترمہ بشیرن کے ہمراہ مورخہ 17 نومبر 1974 کو رشتۂ نکاح سے منسلک ہوئے۔ آپ کی تین اولادیں ہوئیں جن کے نام یوں ہیں۔ محترم محمد شبیر ، توصیف رضا، اور ایک لڑکی مسماۃ رضوانہ۔
حضور مفتیٔ اعظم ہند کے دست اقدس پر بیعت کی اور حضور امین ملت سید محمد امین میاں ، رفیق ملت حضرت سید نجیب حیدر ، سید ملے حضرت سید آل رسول نظمی میاں دیگر علما و مشائخ سے شرف خلافت و اجازت حاصل ہے۔
حضور سید العلما حضرت مولانا آل مصطفیٰ مارہروی ، حضور احسن العلما سیدشاہ مصطفیٰ حیدر حسن۔ پاسبان ملت علامہ مشتاق احمد نظامی ، فقیہ ملے حضور مفی جلال الدین امجدی ، مفتی گجرات علامہ مفتی احمد میاں ، حضرت قبلہ محمد ابراہیم عرف ترکی باپو ودیگر علما و مشائخ کرام کی بابرکت صحبتوں سے استفادہ فیوض کیا۔
آپ مرکز اہل سنت برکات رضا پور بندر کے بانی و سربراہ ہیں، ساتھ ہی دارالعلوم غوث اعظم، درالعلوم غریب نواز جیت پور کے انتظامی امور اور تعلیمی معاملات کی نگرانی فرما رہے ہیں۔ نیز دارالعلوم غوث اعظم میں فن تخصص فی الرد اور فن مناظرہ کے طلبہ کو اپنے علم وفن سے مالامال فرما رہے ہیں۔
آپ کی زندگی صرف اور صرف مسلک اعلیٰ حضرت کے فروغ سے وابستہ ہے۔ جہاں نہ دنیاوی ہرس و طمع کا گزر نہیں۔ آپ اپنا ذریعہ معاش کاروبار و تجارت و معدنیات کے آبائی پیشہ ، گورنمنٹ کنٹراکٹ ،ایکسپرٹ امپورٹ وغیرہ سے پیشوں سے حاصل کرتے ہیں۔
آپ نے قوم مسلم کی فلاح و بہبودی کے لیے تن من دھن سے کوششیں کی ہیں۔ آپ کی مسلک اعلیٰ حضرت کے فروغ و اشاعت میں قلمی، علمی، ادبی، تقریری، تحریری و جماعتی، تحریکی خدمات سے منقش اور نمایاں ہے ۔
ممبئی سیریل حملوں کے الزام میں آپ نے عرصہ جیل میں گزارا اور وہیں آپ نے تقریباً سات آٹھ کتابیں بھی رقم فرمائی ۔ ہمارے معلومات کے مطابق وہ کورٹ سے باعزت بری ہونے کے بعد جلسے اور جلوس کا سلسلہ ختم کر کے صرف اور صرف تحریری و علمی کاموں میں منہمک ہیں۔ اللہ رب العزت ان کو عمر خضر عطا فرمائے۔
عالم اسلام کی عظیم شخصیت اور خطابت کے بے تاج بادشاہ علامہ عبد الستار ہمدانی مصروف وہ خوش قسمت شخصیت ہیں جو حق بات کہنے بیان کرنے، دوسروں کے دل و دماغ میں اتارنے کا فن اور سلیقہ جانتے ہیں،آپ ؒ کو بر صغیر میں ”ترجمانِ اہل سنت“ کی حیثیت حاصل ہے اور آپؒ خطیب ہی نہیں بلکہ ”خطیب گر“ ہیں۔ آپؒ کی زندگی جہدِ مسلسل سے عبارت ہے۔ بچپن سے لے کر جوانی تک اور جوانی سےبڑھاپے تک آپ کی زندگی ”درسِ توحید“ اور مختلف فتنوں کے تعاقب میں گزری۔
آپ نے اب تک سینکڑوں کتابیں تصنیف فرمائی ہیں جن میں مومن کی نماز، مومن کی وفات، سر کٹاتے ہیں مردان عرب ، غیرمقلدین اہلحدیث کے عقائد باطلہ ،مسلمانوں کو کافر کون بناتا ہے،چاند کی گواہی کی آسان تفہیم،بی بی نفیسہ کی کہانی ا،گستاخ رسول گروہ کے سیکسی ملا Gustakhe Rasool Giroh ke sexy Mulla ،نبوت کے جھوٹے دعویدار اور قادیانی مذھب،کھی ان کھی، کیا اعلی حضرت بریلوی اور مولوی اشرف علی تھانوی نے ایک ساتھ دیوبند میں پڑھا تھا؟ ،بدعقیدہ منافقوں کے لئے مسجد میں داخلہ ممنوع ،جلال مصطفی ﷺ گستاخ رسول کی شرعی سزا موت ہے ،نصاب تعلیم برائے دینیات،امام احمد رضا ایک مظلوم مفکر،کیا خدا جھوٹ بول سکتا ہے ؟ ،فنِ شاعری اور حسان الہند وغیرہ جیسی کتب آپ کے قلم کی شاہکار ہیں۔
آپ خوش اخلاق، خوش مزاج، باغ و بہاد طبیعت کے مالک اور زندہ دلی و خوش مزاجی کے حسین مرقع ہیں جس کی وجہ سے آپ ہر مجلس میں مرکز نگاہ ہوتے، مذہبی و سیاسی حلقوں میں آپ قابلِ احترام ہیں۔
Post a Comment