قدوة الابرار، عمدة الاخیار، نور دیدہ محبوب یزدانی، چشم و چراغ محبوب سبحانی، امام سلسلہ اشرفی، مخدوم الآفاق، حاجی الحرمین، شیخ الاسلام والمسلمین، حضور سید عبدالرزاق نورالعین اشرفی حسنی حسینی جیلانی چشتی کچھوچھوی رضی اللہ تعالیٰ عنہ
سید عبدالرزاق نورالعین اشرفی
تعارف و القابات
اسم گرامی: سید عبدالرزاق . نورالعین، قرۃ العین، شیخ الاسلام، قدوۃ الآفاق، مخدوم الآفاق، زبدۃ الآفاق, لیکن ان میں “نورالعین” سب سے زیادہ مشہور ہے۔
آپ رحمتہ اللہ علیہ پیران پیر، غوث الاعظم دستگیر، شیخ عبد القادر جیلانی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی اولاد پاک میں سے ہیں
ولادت باسعادت
حضور سید عبدالرزاق نورالعین اشرف چشتی رضی اللہ تعالیٰ عنہ غالباً 750 یا 752 ھجری میں قصبہ جیلان کے معزز ومکرم خاندان خانوادہ سرکار غوث اعظم میں پیدا ہوئے- یہ نوری گھرانا جہاں سے ہمیشہ رشد وہدایت کی شمع روشن تھی یہی جگہ مخدوم الآفاق سید عبدالرزاق نورالعین کا مولد و مسکن تھا اسی جگہ آپ نے اپنی عمر کے کچھ ایام گزارے۔
تعلیم وتربیت
ابتدائی تعلیم اپنے والد ماجد حضرت سید عبدالغفور حسن جیلانی قدس سرہ سے پائی، بعدہ تکمیل علم صوری ومعنوی اور تربیت قطب وحدت تارک السلطنت غوث العالم سیدنا مخدوم سید اوحدالدین اشرف جہانگیر سمنانی قدس سرہ العزیز سے حاصل کی- حضور غوث العالم قدس سرہ نے آپ کی تعلیم وتربیت پر خصوصی توجہ دی اور اکثر علوم وفنون خود انہیں پڑھائے خصوصاً علم تصوف وطریقت کی تعلیم سے آراستہ فرماکر اپنی صحبت بافیض سے مستفیض فرمایا۔
سلطان سید مخدوم اشرف جہانگیر سمنانی رضی اللہ تعالیٰ عنہ مکتوبات اشرفی میں فرماتے ہیں کہ: ” سلسلہ نوربخشیہ میں ستر (70) اشخاص نے اس درویش سے ایک سال میں قرآن حفظ کیا جن میں بندہ عبدالرزاق نے بھی ایک سال کے دوران مخدومی خدمت میں قرآن پاک کو قرأت سبعہ کے ساتھ حفظ کیا اس کے بعد علوم شرعیہ اور اصول فرعیہ کو حاصل کیا۔” (مکتوبات اشرفی ج 2)۔
حضرت سید عبدالرزاق نورالعین پاک فرماتے ہیں کہ حضرت سلطان سید اشرف جہانگیر سمنانی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس قدر کرم فرمایا اور ایسی توجہ کی کہ اگر رونگٹے رونگٹے میرے بدن کی قوت میں گویائی پائیں شرح اس کی بیان میں نہ لا سکیں۔(مکتوبات اشرفی)۔
بارہ سال کی عمر مبارک سے ہی غوث العالم سیدنا مخدوم اشرف جہانگیر سمنانی قدس سرہ العزیز کی خدمت اقدس میں رہنے لگے اور تقریباً 68 اڑسٹھ سال تک حضرت مخدوم قدس سرہ کی صحبت پاک میں رہے-
مرشد غوث العالم سیدنامخدوم علاء الحق پنڈوی قدس سرہ نے حضور غوث العالم سے ارشاد فرمایا تھا کہ۔اے فرزند اشرف! مبارک ہو کہ ہم نے تمہارے لئے حضرت پروردگار سے فرزند دینی عنایت کرنے کی درخواست کی ہے جو سلسلے کا سرحلقہ اور تمہارے خاندان کا پیشوا ہوگا
اس کے باعث تمہاری بزرگی کا شہرہ جب تک زمانہ اوراد ختم نہ ہوجائیں روئے زمین پر باقی رہے گا اور وہ فرزند تمہارے خاندان سے ہوگا اسی پاک ہستی کو دنیا حضور سید عبدالرزاق نورالعین اشرف جیلانی چشتی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے نام نامی سے جانتی ہے
حضرت مخدوم سید اشرف جہانگیر سمنانی رحمۃ اللہ علیہ کا سفر دیار مرشد سے دیار مرشد تک از قلم مفتی عبد الخبیر اشرفی مصباحی
فضائل ومراتب
آپ رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ سیادت علم وولایت کےجامع تھے۔ شان آپ کی اونچی ہے, رتبہ اعلیٰ ہے, مشرب وسیع ہے, مشائخ چشت اہل بہشت میں آپ کا مقام اونچا ہے اور اسرار حقیقت کے بیان میں آپ کا طریقہ مخصوص ہے۔
آپ زہد وتقویٰ، تحمل وبردباری، سخاوت وفیاضی، عطا وبخشش، قناعت وتوکل، عبادات ومجاہدات میں یگانۂ عَصر تھے۔
آپ کو اپنے پیرومرشد قطب وحدت تارک السلطنت غوث العالم سیدنا مخدوم سید اوحد الدین اشرف جہانگیر سمنانی قدس سرہ العزیز سے والہانہ محبت تھی۔
نورالعین کا لقب
سید عبدالرزاق نورالعین کے کئی القابات ہیں ان میں سب سے مشہور لقب نورالعین ہے۔
سلطان مخدوم سید اشرف جہانگیر سمنانی نوربخشی رضی اللہ تعالیٰ عنہ آپ سے بے حد محبت فرماتے تھے اور آپ کو محبت سے نورالعین کہا کرتے تھے۔ مکتوبات اشرفی میں لکھا ہے کہ ایک مرتبہ حضرت نے فرمایا کہ ” لوگ صلب (نطفہ) سے اولاد پیدا کرتے ہیں میں نے عبدالرزاق کو آنکھوں سے پیدا کیا ہے ” – پھر یہ شعر پڑھا
چہ نورِدیدہ ام ازنورِدیدہ
کہ نورِدیدہ باشد نورِدیدہ
میں نے اپنی آنکھوں کےنور سے نوردیکھا جو میری آنکھوں کا نور بن گیا۔
آپ اکثر فرماتے تھے کہ میں نے تمام بزرگوں سے جو کچھ حاصل کیا وہ فرزند نورالعین کو بخش دیا آپ کو اپنے نورالعین پر فخر تھا فرماتے تھے کہ جس طرح سلطان المشائخ حضرت محبوب الٰہی سلطان نظام الدین اولیاء بدایونی دہلوی قد س سرہ النورانی کو حضرت امیر خسرو پر فخر تھا اسی طرح مجھے اپنے نورالعین پر فخر ہے اور میں اس عطیہ الٰہی پر قیامت کے دن فخر کروں گا ۔
ایک مرتبہ فرمایا کہ نورالعین نے بیس سال تک پوشیدہ طور پر میرے وضو کا بچاہوا پانی پیا ہے اور میں نے خدا سے دعاکی ہے کہ اس آبِ حیات کے آثار وبرکات فرزند نورالعین اور ان کے فرزندوں میں ابدالآباد تک قائم رہیں بلکہ ان میں زیادتی ہوتی رہے۔
ابوالفضائل حضرت علامہ نظام الدین یمنی قد س سرہ لطائف اشرفی میں فرماتے ہیں کہ ایک بارشب میں حضرت غوث العالم محبوب یزدانی کے کانوں میں آواز آئی۔ اے اشرف! تم نے دنیا میں ہماری نعمتوں میں سے سب سے اچھی نعمت کیا پائی؟۔
غوث العالم محبوب یزانی نے جواب دیا : “الٰہی تونے مجھے بے شمار نعمتیں عطا فرمائیں جن کا شکریہ ادا نہیں ہوسکتا لیکن جن نعمتوں پر مجھے فخر ہے اور ان شاء اللہ تعالیٰ قیامت میں بھی جن پر فخر ہوگا وہ چار ہیں
۔1. یہ کہ تو نے مجھے امت محمدیہ ﷺ میں پیدا کیا اورغلامان بارگاہ مصطفوی اور جاروب کشان بارگاہ نبوی میں جگہ عطا فرمائی۔
۔2. یہ کہ شیخ علاؤ الدین گنج نبات پنڈوی کی ملازمت سے مجھے مشرف فرمایا۔
۔3. یہ کہ تونے اپنی محبت سے میرے قلب کو معمور کیا یعنی دولت عرفان الہٰی اور شوکت لامتناہی سے سرفراز فرمایا۔
۔4. یہ کہ دریائے حقائق کے دوموتی مجھے عطا فرمائے ایک فرزند عبدالرزاق نورالعین اور دوسرے شیخ کبیر جونپوری ان شاء اللہ ان دونوں کے اندر ولایت اور آثار ہدایت قیامت تک باقی رہیں گے۔” (لطائف اشرفی)۔
اس روایت سے پتہ چلا کہ سید اشرف جہانگیر سمنانی قدس سرہ کو حضرت نورالعین پاک سے کتنی محبت تھی کہ وہ انہیں عطیہ الٰہی سمجھتے تھے اور ان کے حق میں دعا فرماتے تھے اور ان پر فخرکرتے تھے۔ حضرت غوث العالم فرماتے ہیں: اللہ تعالیٰ نے ہمیں دوانعامات عطا فرمائے ہیں ایک سَر اور دوسرا سِر یہ دونوں فرزند عبدالرزاق پر نثار ہوگئے۔ (لطائف اشرفی)۔
حضرت نورالعین پاک فرماتے ہیں کہ ایک روز قدوۃ الکبریٰ پر عجیب و غریب کیفیت طاری تھی ارشاد فرمایا
اے فرزند نورالعین! میں نے اللہ تعالیٰ سے تمہاری اولاد کے لئے دعاکی ہے ہمیشہ مسعود اور مقبول رہیں اور تمہاری اولاد میں دستور کے مطابق ایک فرد رجال الغیب میں سے اور ایک مجذوب ہوگا بلکہ ایک فرد پیدا ہوگا جس میں میرے احوال پیوست ہونگے۔ جب میں نے یہ سب احسان سن لیے تو میں نے اپنا سر حضرت کے قدموں میں رکھ دیا۔ حضرت ایشاں (مخدوم سمناں رضی اللہ عنہ) نے میرے سر کو اٹھایا اور بغل میں لے لیا۔ ( لطائف اشرفی)۔
حضور غوث العالم قدس سرہ ارشاد فرماتے ہیں ۔”جو ہمارے فرزندوں کا دوست ہے وہ ہمارا دوست اور جو ہمارے فرزندوں کا دشمن وہ ہمارا دشمن اور جو ہمارا دشمن وہ جملہ خاندانِ چشت اور دودمانِ اہلِ بہشت کا دشمن ہے“۔ (لطائفِ اشرفی جلد3)۔
حضور سید اشرف جہانگیر سمنانی قدس سرہ نے سید عبدالرزاق نورالعین پاک اور ان کی اولاد کے بارے میں بہت سی بشارتیں دیں اور ان کے حق میں دعائیں فرمائیں درحقیقت یہ ان کی دعاؤں کا ہی نتیجہ ہے کہ حضرت نورالعین پاک کی اولاد میں ایسے ایسے جید علماء کرام، کبار صوفیا اور مشائخ عظام پیدا ہوئے جنہوں نے اپنے علم و عمل تقویٰ و پرہیزگاری اور روحانیت کی وجہ سے دنیا بھر میں نام پیدا کیا اور عظیم علمی وروحانی ودینی خدمات انجام دیں اور ان شاء اللہ تاقیامت دیتے رہینگے۔
حضرت غوث العالم محبوب یزدانی سلطان سید اشرف جہانگیر سمنانی رضی اللہ عنہ نے حضرت مخدوم حاجی نورالعین قد س سرہ کا نکاح ” سادات ماہرو” میں کرایا ۔
آپ کی اہلیہ محترمہ کانام سیدہ سلطانہ خاتون تھا جن کا مزارشریف آستانہ حضور مخدوم اشرف جہانگیرسمنانی کے پورب اور دکھن جانب صحن آستانہ کے کونے پر واقع ہے جو آج بھی مرجع خلائق ہے۔
زبدۃ الآفاق سید عبدالرزاق نورالعین قدس سرہ کے پانچ صاحبزادگان گرامی ہوئے
وصال مبارک
حاجی الحرمین الشریفین مخدوم الآفاق سید عبدالرزاق نورالعین قدس سرہ النورانی نے 7 ذی القعدہ 872 ہجری میں وصال فرمایا۔ آپ کا مزار اقدس حضور مخدوم سلطان سید اشرف جہانگیر سمنانی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پہلو میں بجانب مشرق ہے جو زیارت گاہ خاص و عام ہے۔
خصوصی التجا : حضور مخدوم الآفاق قدس سرہ کی بارگاہ اقدس میں خوب خوب ایصال ثواب پیش کریں۔ اللہ رب العزت ہمیں ان کے فیضان سے مالامال فرمائے۔ آمین بجاہ سیدالمرسلین ﷺ
۔✍🏻 گدائے اشرف الاولیا محمد ساجد حسین اشرفی سہرساوی
حال مقیم ۔ بھیلواڑہ (راجستھان)۔
موبائل نمبر ۔ 7229931199
Post a Comment